بین الاقوامی ادارے بیلٹ وے گرڈ پالیسی سینٹر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پالیسیوں، سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے پھیلائی جانے والی خبروں پر اپنی تحقیق کے نتائج جاری کردیے ہیں۔
بیلٹ وے گرڈ پالیسی سینٹر کے محقق ڈاکٹر الیگزین??را کالڈویل ریسرچ ??یں پی ٹی آئی کی پالیسیوں کو جمہوریت کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان ??یں پی ٹی آئی کے احتجاج اور پروپیگنڈے کے اثرات پر بیلٹ وے گرڈ پالیسی سینٹر کی ریسرچ جاری ہے
ڈاکٹر الیگزین??را کالڈویل نے پی ٹی آئی کی مہم جوئی کو منفی قرار دے دیا اور کہا ہے کہ پاکستان ??یں مظاہروں سے یومیہ 190 ارب روپے کا معاشی نقصان اٹھانا پڑا ہے، ریٹیل، ہوٹلنگ اور لاجسٹک کے شعبوں کی آمدن بھی کم ہو کر 50 فیصد رہ گئی ہے۔
تحقیق ??یں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدوں پر عمل درآمد ??یں احتجاجی مظاہروں بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا ہے اور نشان دہی کی گئی ہے کہ پرتشدد مظاہروں کے دوران سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
بیلٹ وے گرڈ پالیسی سینٹر نے سوشل میڈیا پر فیک نیوز کے انبار کو پاکستان ??یں جاری پرتشدد مظاہروں کی اہم وجہ قرار دیا ہے اور کہا گیا ہے کہ احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے عدالت کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے۔
ڈاکٹر الیگزین??را کی جانب سے جمہوریت کے لیے پی ٹی آئی کا پرتشدد مظاہروں کا رجحان انتہائی مہلک قرار دیا گیا ہے اور پاکستان ??یں جاری احتجاج کو امریکا ??یں ہونے والے کیپیٹل ہل فسادات سے تشبیہ دی گئی ہے۔
ریسرچ کے مطابق احتجاج کی وجہ سے سیاحت پر ب??ی شدید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور معاشی اشاریوں ??یں گراوٹ کی ایک بڑی وجہ احتجاج سے پھیلنے والی غیر یقینی صورتحال کو قرار دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج پر ڈاکٹر الیگزین??را نے لکھا کہ احتجاج ??یں شامل افراد انتہائی منظم حکمت عملی کے تحت تمام کارروائیاں کرتے ہیں، معاشرے ??یں ان پرتشدد کارروائیوں سے انتہائی منفی، شدت پسندانہ اور نفرت پر مبنی رویوں کو فروغ مل رہا ہے۔