وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان بھائی ہیں کسی وقت بھی مدارس بل پر بیٹھ کر بات ہو??کتی ہے جو بھی تحفظات ہیں سنیں گے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جسٹس منصور علی نے کہا ہے کہ 26 آئینی ترمیم کے بعد عوام کا اعتماد عدلیہ سے اٹھا جائے گا تو میں نے ٹوئٹ میں ان سے پوچھا ہے کہ اس سے پہلے ثاقب نثار یا کھوسو صاحب کے وقت میں یا دوسرے جج صاحبان خاموشی سے گھر کیوں چلے گئے تھے اس وقت جو فیصلے ہو??ہے تھے اور میاں نوازشریف کا جو فیصلہ ہو?? ان کو جس طرح عدالتوں نے ٹارگٹ کیا اس وقت ان جج صاحبان کو خیال نہیں آیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل م??ڈی?? کے حوالے سے ساری دنیا میں اقدامات کیے جارہے ہیں ملک میں اس چیز کی بہت ضرورت ہے قانون سازی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سول نافرمانی کی کال دے کر شوق پورا کر لیں اگر وہ کال دینا چاہتے ہیں تو میرے خیال میں ان کی کال کو کوئی فالو نہیں کرے گا۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہو??ے کہا کہ اس وقت ملک کے عوام مسائل کا حل چاہتے ہیں اور مسائل اسی صورت حل ہو??کتے ہیں کہ ملک میں امن ہو اگر بار بار اسلام آباد پر حملہ ہوگا بار بار خیبرپختونخوا کی طرف سے دھمکیاں دی جائیں گی اور جھوٹ کی سیاست کی جائے گی تو کبھی مسائل حل نہیں ہو??کتے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ آج تک پی ٹی آئی والے بارہ لاشیں بھی نہیں دیکھا سکے پہلے وہ ہزاروں پھر دو سو سے ??ائ?? قتل عام کہتے تھے لیکن یہ بارہ لاشیں بھی نہیں دیکھا سکے بلکہ بعض لاشیں زندہ ہوگئیں ہیں جن کو انھوں کہا کہ جانبحق ہو??ے ہیں وہ زندہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی میں بہت سے اختلافات ہیں یہ پارٹی نہیں بلکہ متجن ہے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کی لڑائی ان کی بیگم کے ساتھ ہے وہ ایک الگ لیڈر شپ کی لڑائی ہے یہ پارٹی شکست کا شکار ہو??ائے گی پی ٹی آئی میں پھوٹ نظر آرہی ہے یہ ساری فراڈ پارٹی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بشری بی بی جس گاڑی پ?? فائرنگ کا بول رہی ہیں وہ گاڑی لے آئیں کہیں کوئی سوراخ ہو??ے ہوں گے بانی پی ٹی آئی کا بھی بیان تھا میری شلوار سے بارہ گولیاں گزر گئیں وہ بھی خاوند کی طرح بیان دے رہی ہے ویڈیو موجود ہے بشری بی بی گاڑی میں بیٹھ کر ہاتھ ہلاتی جارہی ہے۔